گجر قوم کو بنیادی حقوق فراہم کرانے کیلئے جدوجہد کا آغاز/ڈاکٹر دیو آنند
شمالی ضلع کپوارہ میں گزشتہ روز انٹر نیشنل گجر مہاسبھا کے لیدران کی طرف سے گوجر برادری کو بنیادی حقوق فراہم کرانے کیلئے پروگرامات کا آغاز ہوا۔اس ضمن میں سب سے بڑا کپواڑہ میں منعقد ہوا ۔جس میں سابقہ کرنل دیو انندر گجر بطور مہمان خصوصی شامل تھے ۔جو کہ انٹرنیشنل گجر مھا سبھا کے قومی صدر ہیں۔اجلاس میں صوبہ کشمیر سے وابستہ کئ سرکردہ عہددراں اور ممبران نے بھی شمولیت اختیار کی جن میں صدرچودھری سیف الدین، محترمہ چودھری شازیہ گجر صوبائی صدرگجر تعظیم، صدر ضلع کپواڑہ امتیاز کٹاریہ نارتھ کشمیر انچارج ، چودھری رفیق بلوٹ، صوبائی جنرل سیکرٹری چودھری فاروق کھٹانہ، عارف بجارڈ اور ایوب کٹاریہ قابل زکر ہیں۔ اجلاس میں کافی تعداد میں نوجوانوں نے شمولیت اختیار کی جبکہ پروگرام میں بی ڈی سی ممبرانکے علاوہ سرپنچوں اور پنچوں نے بھی شمولیت اختیار کی جبکہ پروگرام میں سینکڑوں کی تعداد میں گوجر برادی سے وابستہ لوگوں نے بھی شمولیت اختیار کی بعد ازاں گوجر مہا سبھا کے لیڈران نے ضلع کپواڑہ کے سرحدی علاقوں کا بھی دورہ کیا اور عوامی مسائل کا جائزہ لیا گیا اس دوران گوجر مہاسبھا لیڈران نے کرناہ، اور کیرن کا بھی دورہ کیا جہاں پر انہوں نے گوجر برادی کو درپیش مسائل اور مشکلات کا جائزہ لیا اس دوران گوجر مہا سبھا کے انٹر نیشنل صدر سابقہ کرنل دیوانند گجر نے زرایع ابلاغ کے نمایندگان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جموں وکشمیر خاصکر صوبہ کشمیر ضلع کپواڑہ میں گوجر قوم کو تمام تر مراعات سے اب تک محروم رکھا گیا ہے اور گوجر قوم کے لوگ ابھی بھی پتھر کے زمانے کے مترادف زندگی بسر کر رہے ہیں انہوں نے مزید بتایا کہ گوجر علاقوں میں ہر جگہ پر بنیادی سہولیات کا فقدان ہے اور کہیں پر بھی گوجر لوگوں کو دور جدید کے حوالے سے بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں اس دوران انہوں نے بتایا کہ وہ گوجر قوم کے حقوق کی بالا دستی کیلئے ہر دروازے پر جائیں گے اور گوجر قوم کے حقوق کی بحالی تک تن دھن من سے جدوجہد کریں گے اس دوران انہوں نے یونین ٹریٹری جموں وکشمیر کے لیفٹنٹ گورنر سرکا ر سے مطالبہ کرتے ہوئے بتایا کہ جموں وکشمیر کشمیر میں فوری طور پر گوجر قوم کو بنیادی حقوق فراہم کیے جائیں اور گوجر علاقوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کی جائے اس دوران انہوں نے سرکار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اکثر جگہوں پر گوجر لوگ مواصلاتی نظام سے محروم ہیں اور اسکے بچوں کو تعلیمی معاملات اور دیگر ضرویات کیلئے بچوں اور والدین کو بھی سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس دوران انہوں نے مرکزی سرکار سے مطالبہ کرتے ہوئے بتایا کہ گوجر علاقوں کو مواصلاتی نظام کے زمرے میں لایا جائے اور گوجر علاقوں کو سیاحتی مقامات کے بطور بھی متارف کرایا جائے تاکہ بالائی علاقوں میں رہنے والے گوجر لوگوں کو بھی روزگار کے مواقع فراہم ہوسکیں گے ۔