محکمہ جل شکتی اور میونسپلٹی کپوارہ کی لاپرواہی کا شاخسانہ۔
آصف اقبال
شمالی کشمیر کے کپوارہ ٹاون میں گُزشتہ کئ مہینوں پہلے لاکھوں روپے سے بنائے گئے واٹر پوینٹس بےکار ہوچکے ہیں اور ان میں نصب نل مہینوں سے خشک پڑچکے ہیں۔ ٹاون میں عام لوگوں کو پینےکا صاف پانی بہم رکھنے کے سلسلے میں گُزشتہ سال محکمہ جل شکتی اور میونسپلٹی کے اشتراک سے مختلف جگہوں پر واٹر پوینٹس بناے گے لیکن چند مہینوں کے بعد ہی ان نلوں میں پانی غائب ہوا،نصب شدہ ٹیکیوں پر گندگی کا ڈھیر جمع ہوچکا ہے، استعمال شدہ ٹائلیں خراب چکی ہیں ،پلاسٹک کے نل ٹوٹ چکے ہیں اور کوڈا کرکٹ کا ڈھیر ان واٹر پوینٹس پر جمع ہے۔ اس دوران میونسپلٹی کپوارہ کے چیرمین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ گُزشتہ سال میونسپلٹی نے محکمہ جل شکتی کو پیسے واگزارکۓ تاکہ ٹاون میں عام لوگوں کے لئے پینے کا صاف پانی دستیاب رہ سکے ۔اس بیچ عام لوگوں نے کپوارہ ٹاون میں بے کار پڑے واٹر پوینٹس پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آخر ان واٹر پوینٹس کو پھرکس لیا بنایا گیا اور سرکاری خزانے سے لاکھوں روپے پھرخرچ کیوں نکالے گئے ۔ لوگوں نے مزید کہا کہ کورونا بحران میں جہاں ایک طرف صفائ اور صاف پانی کا استعمال کرنے پر ذور دیا جارہا ہے وہیں کپوارہ ٹاون میں بنائے گۓواٹر پوینٹس گُزشتہ کئ مہینوں سے کثافت کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ اُنہوں نے محکمہ جل شکتی اور میونسپلٹی کپوارہ سے اپیل کی ہے کہ ٹاون میں بنائے گے سبھی واٹر پوینٹس کو قابل استعمال بنایا جائے ۔